رات قاتل کی گلی ہو جیسے
رات قاتل کی گلی ہو جیسے
چاند عیسیٰ سا بنی ہو جیسے
رات اک شب کی بیاہی ہو دلہن
مانگ تاروں سے بھری ہو جیسے
ان ہی ذروں سے ہیں لمحے مہ و سال
عمر اک ریت گھڑی ہو جیسے
ایک تنکا بھی نہ چھوڑا گھر میں
تیز آندھی سی چلی ہو جیسے
یوں امنڈتا ہے ترا غم اب تک
کوئی ساون کی ندی ہو جیسے
جس نے پتھر کا کیا ہے مجھ کو
الف لیلیٰ کی پری ہو جیسے
جانے کیسے ہیں رفیقوں کے مکاں
کوئی دشمن کی گلی ہو جیسے
اس میں غم کے نہ خوشی کے آنسو
آنکھ پتھر کی بنی ہو جیسے
اس طرح خوش ہوں کہ خوابوں میں وہی
پھول برسا کے گئی ہو جیسے
میں اسے بھول گیا ہوں ایسے
وہ مجھے بھول گئی ہو جیسے
آج کے دور میں یہ مشق سخن
مفت کی درد سری ہو جیسے
(568) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Wajd Chughtai. is written by Wajd Chughtai. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajd Chughtai. Free Dowlonad by Wajd Chughtai in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends