Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fe6cbe7b813a8b3914f4a8be6ade3617, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لگائیں آگ ہی دل میں کہ کچھ اجالا ہو - وجد چغتائی کی شاعری - Darsaal

لگائیں آگ ہی دل میں کہ کچھ اجالا ہو

لگائیں آگ ہی دل میں کہ کچھ اجالا ہو

کسی بہانے تو اس گھر کا بول بالا ہو

نمود صبح کو کیسے کرے جہاں تسلیم

کوئی کرن ہو کہیں نام کو اجالا ہو

نہ تم ملے نہ یہ دنیائے غم ہی راس آئی

تم ہی بتاؤ کہ اس غم کا کیا ازالہ ہو

عجب عجب سی ہیں افواہیں گرم زنداں میں

عجب نہیں کہ اسی شب یہاں اجالا ہو

پھر اس کی بات کا کیسے یقین آ جائے

وہ جس کی بات کا انداز ہی نرالا ہو

کشاں کشاں ہی چلو یہ روش ہی بہتر ہے

کہیں نہ ذکر ہو اپنا نہ کچھ حوالہ ہو

(618) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajd Chughtai. is written by Wajd Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajd Chughtai. Free Dowlonad  by Wajd Chughtai in PDF.