فضا میں دائرے بکھرے ہوئے ہیں
فضا میں دائرے بکھرے ہوئے ہیں
ہم اپنی ذات میں الجھے ہوئے ہیں
ہزار خواہشوں کے بت ہیں دل میں
مگر بت بھی کبھی سچے ہوئے ہیں
شناسائی محبت بے وفائی
یہ سب کوئی مرے دیکھے ہوئے ہیں
ہے ان کا ذکر اتنا محفلوں میں
ہم اپنی داستاں بھولے ہوئے ہیں
ہوئی ہے ثبت ان پر مہر عالم
وہی جو فیصلے دل سے ہوئے ہیں
یہ دل جب تک ذرا ٹھہرا ہوا ہے
اسی کے دم سے ہم ٹھہرے ہوئے ہیں
جلاؤ دل کہ ہر سایہ ہو روشن
اندھیرے چین سے بیٹھے ہوئے ہیں
جو آنسو وقت رخصت تھے امانت
وہ اب تک روح میں تیرے ہوئے ہیں
بہت لوگوں نے کی ہے درد مندی
مگر یہ زخم کب اچھے ہوئے ہیں
گزر جاتے نہ جانے کتنے طوفاں
یہ دو آنکھیں انہیں روکے ہوئے ہیں
(719) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Wajd Chughtai. is written by Wajd Chughtai. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajd Chughtai. Free Dowlonad by Wajd Chughtai in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends