Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_527de73873fd109749da04c9079ac7f4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دنیا اپنی منزل پہنچی تم گھر میں بیزار پڑے - وجد چغتائی کی شاعری - Darsaal

دنیا اپنی منزل پہنچی تم گھر میں بیزار پڑے

دنیا اپنی منزل پہنچی تم گھر میں بیزار پڑے

تم سے کس کو عشق ہوا ہے تم پہ خدا کی مار پڑے

دل کی باتوں میں آ جانا جیتے جی مر جانا ہے

ہم اس کے کہنے میں آئے کتنے دن بیمار پڑے

گل یا گلشن سے لڑ جانا کھیل ہے اپنی نظروں کا

ایسی گھڑی اللہ نہ لائے جب دل سے تکرار پڑے

گر نہ صدف سے باہر آتے اک دن موتی بن جاتے

کم ظرفی نے خوار کیا ہے ساحل پر ہو بار پڑے

ہجر کی مدت درد کے لمحے کیا کیا معنی رکھتے ہیں

یہ سب باتیں وہ دل جانے جس پر غم کا بار پڑے

دنیا تج کر عشق کے رستے آئے وہ بھی سہل پڑا

وجدؔ اب اس رستے پر جاؤ جو رستہ دشوار پڑے

(588) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajd Chughtai. is written by Wajd Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajd Chughtai. Free Dowlonad  by Wajd Chughtai in PDF.