Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eb9451ae44644d6cf7cfacfa42585546, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیکھنے میں یہ کانچ کا گھر ہے - وجد چغتائی کی شاعری - Darsaal

دیکھنے میں یہ کانچ کا گھر ہے

دیکھنے میں یہ کانچ کا گھر ہے

روشنی آدمی کے اندر ہے

کیسا اجڑا ہوا یہ منظر ہے

گھر کے ہوتے بھی کوئی بے گھر ہے

مثل یونس ہوں بطن ماہی میں

میرے چاروں طرف سمندر ہے

اس کے کیا کیا سلوک دیکھے ہیں

وقت ہی بخت کا سکندر ہے

دیکھنے میں ہے وہ ورق سادہ

پڑھنے بیٹھوں تو ایک دفتر ہے

روشنی ہو تو کوئی پہچانے

کون رہزن ہے کون رہبر ہے

سانس لینا بھی معجزہ ہے یہاں

زندگی آگ کا سمندر ہے

روز پڑھتا ہوں بھیڑ کے چہرے

سب کے چہرے پہ ایک منظر ہے

اس کی تصویر کس طرح کھینچوں

میرا محبوب میرے اندر ہے

اپنی روداد مجھ کو یاد نہیں

دل کو لیکن تمام ازبر ہے

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajd Chughtai. is written by Wajd Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajd Chughtai. Free Dowlonad  by Wajd Chughtai in PDF.