آپ ہی اپنا میں دشمن ہو گیا
آپ ہی اپنا میں دشمن ہو گیا
تپ گیا سونا تو کندن ہو گیا
اور نکھرا صبح کاذب کا سہاگ
ختم جب تاروں کا ایندھن ہو گیا
کس سے پوچھوں کھو گئی سیتا کہاں
بن کا ہر سایہ ہی راون ہو گیا
جب در و دیوار چمکائے گئے
گھر کا گھر ہی ان کا درپن ہو گیا
بد نصیبی قافلے کی دیکھیے
جو بنا رہبر وہ رہزن ہو گیا
وہ نہیں تو ان کا ہر لمحہ خیال
ہر نفس پر ایک الجھن ہو گیا
مانگتے پھرتے ہیں گل خاروں سے چھاؤں
کیا سے کیا دستور گلشن ہو گیا
پھر نہ بچھڑے اس طرح سے مل گئے
جیسے دو سایوں کا بندھن ہو گیا
بے خیالی میں یوں ہی پھیلا تھا ہاتھ
جب چھوا تم نے تو دامن ہو گیا
جانے کیوں گم ہو گئی برکھا کی دھوپ
رخ مرا جب سوئے چلمن ہو گیا
(601) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Wajd Chughtai. is written by Wajd Chughtai. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajd Chughtai. Free Dowlonad by Wajd Chughtai in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends