Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dbb101be5d062ffcb78c35518253f54d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آپ ہی اپنا میں دشمن ہو گیا - وجد چغتائی کی شاعری - Darsaal

آپ ہی اپنا میں دشمن ہو گیا

آپ ہی اپنا میں دشمن ہو گیا

تپ گیا سونا تو کندن ہو گیا

اور نکھرا صبح کاذب کا سہاگ

ختم جب تاروں کا ایندھن ہو گیا

کس سے پوچھوں کھو گئی سیتا کہاں

بن کا ہر سایہ ہی راون ہو گیا

جب در و دیوار چمکائے گئے

گھر کا گھر ہی ان کا درپن ہو گیا

بد نصیبی قافلے کی دیکھیے

جو بنا رہبر وہ رہزن ہو گیا

وہ نہیں تو ان کا ہر لمحہ خیال

ہر نفس پر ایک الجھن ہو گیا

مانگتے پھرتے ہیں گل خاروں سے چھاؤں

کیا سے کیا دستور گلشن ہو گیا

پھر نہ بچھڑے اس طرح سے مل گئے

جیسے دو سایوں کا بندھن ہو گیا

بے خیالی میں یوں ہی پھیلا تھا ہاتھ

جب چھوا تم نے تو دامن ہو گیا

جانے کیوں گم ہو گئی برکھا کی دھوپ

رخ مرا جب سوئے چلمن ہو گیا

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajd Chughtai. is written by Wajd Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajd Chughtai. Free Dowlonad  by Wajd Chughtai in PDF.