یہاں ہر آنے والا بن کے عبرت کا نشاں آیا

یہاں ہر آنے والا بن کے عبرت کا نشاں آیا

گیا زیر زمیں جو کوئی زیر آسماں آیا

نہ ہو گرم اس قدر اے شمع اس میں تیرا کیا بگڑا

اگر جلنے کو اک پروانۂ آتش بجاں آیا

خدا جانے ملا کیا مجھ کو جا کر ان کی محفل میں

کہ باصد نامرادی بھی وہاں سے شادماں آیا

جمایا رنگ اپنا میں نے مٹ کر تیرے کوچے میں

یقین عشق میرا اب تو تجھ کو بدگماں آیا

نہ ہو آزردہ تو آزردگی کا کون موقع ہے

اگر محفل میں تیری وحشتؔ آزردہ جاں آیا

(542) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.