Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_88d71c90db344defd5cb3d4009acafcc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تلخی کش نومیدئ دیدار بہت ہیں - وحشتؔ رضا علی کلکتوی کی شاعری - Darsaal

تلخی کش نومیدئ دیدار بہت ہیں

تلخی کش نومیدئ دیدار بہت ہیں

اس نرگس بیمار کے بیمار بہت ہیں

عالم پہ ہے چھایا ہوا اک یاس کا عالم

یعنی کہ تمنا کے گرفتار بہت ہیں

اک وصل کی تدبیر ہے اک ہجر میں جینا

جو کام کہ کرنے ہیں وہ دشوار بہت ہیں

وہ تیرا خریدار قدیم آج کہاں ہے

یہ سچ ہے کہ اب تیرے خریدار بہت ہیں

محنت ہو مصیبت ہو ستم ہو تو مزا ہے

ملنا ترا آساں ہے طلب گار بہت ہیں

عشاق کی پرواہ نہیں خود تجھ کو وگرنہ

جی تجھ پہ فدا کرنے کو تیار بہت ہیں

وحشتؔ سخن و لطف سخن اور ہی شے ہے

دیوان میں یاروں کے تو اشعار بہت ہیں

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.