شرمندہ کیا جوہر بالغ نظری نے

شرمندہ کیا جوہر بالغ نظری نے

اس جنس کو بازار میں پوچھا نہ کسی نے

صد شکر کسی کا نہیں محتاج کرم میں

احسان کیا ہے تری بیداد گری نے

محتاج تھی آئینے کی تصویر سی صورت

تصویر بنایا مجھے محفل میں کسی نے

گل ہنستے ہیں غنچے بھی ہیں لبریز تبسم

کیا ان سے کہا جا کے نسیم سحری نے

مایوس نہ کر دے کہیں ان کی نگہ گرم

امید دلائی ہے مجھے سادہ دلی نے

محنت ہی پہ موقوف ہے آسائش گیتی

کھوئی مری راحت مری راحت طلبی نے

وحشتؔ میں نگاہوں کے تجسس سے ہوں آزاد

احسان کیا مجھ پہ مری بے ہنری نے

(635) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.