نہیں ممکن لب عاشق سے حرف مدعا نکلے

نہیں ممکن لب عاشق سے حرف مدعا نکلے

جسے تم نے کیا خاموش اس سے کیا صدا نکلے

قیامت اک بپا ہے سینۂ مجروح الفت میں

نہ تیر دلنشیں نکلے نہ جان مبتلا نکلے

تمہارے خوگر بیداد کو کیا لطف کی حاجت

وفا ایسی نہ کرنا تم جو آخر کو جفا نکلے

گماں تھا کام دل اغیار تم سے پاتے ہیں لیکن

ہماری طرح وہ بھی کشتۂ تیغ جفا نکلے

زبردستی غزل کہنے پہ تم آمادہ ہو وحشتؔ

طبیعت جب نہ ہو حاضر تو پھر مضمون کیا نکلے

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.