مروت کا پاس اور وفا کا لحاظ

مروت کا پاس اور وفا کا لحاظ

کرے آشنا آشنا کا لحاظ

دم سجدہ سر سخت تھا بے ادب

کیا کچھ نہ اس نقش پا کا لحاظ

نہ محروم رکھ مجھ کو حسن قبول

رہے کچھ تو دست دعا کا لحاظ

وہ ہیں پاس اب بس کر اے درد دل

کرے کچھ مرض بھی دوا کا لحاظ

ملائی نہ وحشتؔ کبھی اس سے آنکھ

مجھے تھا جو اس کی حیا کا لحاظ

(542) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.