Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e798569e7493b1366c35d927c72c97f9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں نے مانا کام ہے نالہ دل ناشاد کا - وحشتؔ رضا علی کلکتوی کی شاعری - Darsaal

میں نے مانا کام ہے نالہ دل ناشاد کا

میں نے مانا کام ہے نالہ دل ناشاد کا

ہے تغافل شیوہ آخر کس ستم ایجاد کا

ہائے وہ دل جو ہدف تھا ناوک بیداد کا

درد سہتا ہے وہی اب غفلت صیاد کا

نرگس مستانہ میں کیفیت جام شراب

قامت رعنا پہ عالم مصرعۂ استاد کا

مانع فریاد ہے کچھ طبع کی افسردگی

کچھ سکوت آموز ہے پاس ادب صیاد کا

اس قدر دل کش رہا تیرا اگر انداز جور

زخم دل منہ چوم لے گا خنجر بیداد کا

مجلس ماتم بنی آنے سے ان کے بزم عیش

پڑ گیا پھولوں میں میرے غل مبارک باد کا

تو نہ کر ترک ستم ظالم ستم ہو جائے گا

جاں سے جائے گا خوگر لذت بیداد کا

درد ناکام ہجوم آرزو کا ہے مآل

تلخئ حسرت نتیجہ شوق الفت زاد کا

حسرت افزا ہے بہت میرے دل ویراں کا جال

کون ہے فرماں روا اس ملک غیر آباد کا

لطف ہی آتا رہا ہے سعی باطل میں مجھے

ہے یہاں افسوس کس کو محنت برباد کا

کھینچ کر لے چل مجھے شوق اسیری سوئے دام

کام ایسا کر کہ جس سے جی بڑھے صیاد کا

کس کو شکوہ ہجر کا اور کس کو حسرت وصل کی

لطف پروردہ ہے میرا دل کسی کی یاد کا

یہ ادائے دلربایانہ یہ انداز حیا

کس طرح پھر کام کرتی ہے نظر جلاد کا

وحشتؔ اس بت نے تغافل جب کیا اپنا شعار

کام خاموشی سے میں نے بھی لیا فریاد کا

(710) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.