کہتے ہو اب مرے مظلوم پہ بیداد نہ ہو

کہتے ہو اب مرے مظلوم پہ بیداد نہ ہو

ستم ایجاد ہو پھر کیوں ستم ایجاد نہ ہو

نہیں پیمان وفا تم نے نہیں باندھا تھا

وہ فسانہ ہی غلط ہے جو تمہیں یاد نہ ہو

تم نے دل کو مرے کچھ ایسا کیا ہے ناشاد

شاد کرنا بھی جو اب چاہو تو یہ شاد نہ ہو

جو گرفتار تمہارا ہے وہی ہے آزاد

جس کو آزاد کرو تم کبھی آزاد نہ ہو

میرا مقصد کہ وہ خوش ہوں مری خاموشی سے

ان کو اندیشہ کہ یہ بھی کوئی فریاد نہ ہو

میں نہ بھولوں غم عشق کا احساں وحشتؔ

ان کو پیمان محبت جو نہیں یاد نہ ہو

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.