ہوئے ہیں گم جس کی جستجو میں اسی کی ہم جستجو کریں گے
ہوئے ہیں گم جس کی جستجو میں اسی کی ہم جستجو کریں گے
رکھا ہے محروم جس نے ہم کو اسی کی ہم آرزو کریں گے
گئے وہ دن جب کہ اس چمن میں ہوائے نشو و نما تھی ہم کو
خزاں کو دیکھا نہیں ہے ہم نے کہ خواہش رنگ و بو کریں گے
حکایت آرزو ہے نازک زبان کیا خاک کہہ سکے گی
لب خموش و نگاہ حسرت سے دل کی ہم گفتگو کریں گے
جگہ جو آنکھوں میں میں نے دی تھی تو ان سے تھی چشم راز داری
یہ کیا خبر تھی کہ اشک میرے مجھی کو بے آبرو کریں گے
ابھی تو گم کردہ راہ خود ہیں مئے محبت کی بے خودی میں
اگر کبھی آپ میں ہم آئے تو اس کی بھی جستجو کریں گے
اس انجمن میں کہ چشم ساقی کفیل ہو عیش زندگی کی
وہ بادہ خواری میں خام ہوں گے جو فکر جام و سبو کریں گے
طہارت ظاہری سے حاصل نہ ہو سکے گی صفائے باطن
بہا کے ہم خون توبہ وحشتؔ اسی سے اک دن وضو کریں گے
(576) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends