دیکھنا وہ گریۂ حسرت مآل آ ہی گیا

دیکھنا وہ گریۂ حسرت مآل آ ہی گیا

بیکسی میں کوئی تو پرسان حال آ ہی گیا

جرأت عرض تمنا کا سبب وہ خود ہوئے

مہرباں دیکھا انہیں لب پر سوال آ ہی گیا

دل کو ہم کب تک بچائے رکھتے ہر آسیب سے

ٹھیس آخر لگ گئی شیشے میں بال آ ہی گیا

بے وفائی سے وفا کا دیتے وہ کب تک جواب

دل ہی تو ہے رفتہ رفتہ انفعال آ ہی گیا

خود فراموشی کی لذت نامکمل رہ گئی

باوجود بے خودی تیرا خیال آ ہی گیا

ایک مدت سے نہیں ملتا تھا وحشتؔ کا پتا

لے ترے کوچے میں وہ آشفتہ حال آ ہی گیا

(518) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.