Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7cc4badab13da73cc599d34ae89788d4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
درد کا میرے یقیں آپ کریں یا نہ کریں - وحشتؔ رضا علی کلکتوی کی شاعری - Darsaal

درد کا میرے یقیں آپ کریں یا نہ کریں

درد کا میرے یقیں آپ کریں یا نہ کریں

عرض اتنی ہے کہ اس راز کا چرچا نہ کریں

لاکھ غافل سہی پر ایسے بھی ہم کور نہیں

کہ چمن دیکھ کے ذکر چمن آرا نہ کریں

عقل و دانش سے تو کچھ کام نہ نکلا اپنا

کب تک آخر دل دیوانہ کا کہنا نہ کریں

وہ نگاہیں عجب انداز سے ہیں عشوہ فروش

غم پنہاں کو ہمارے کہیں رسوا نہ کریں

تیرے آشفتہ سر ایسے بھی نہیں سودائی

کہ دل و دیں کے لئے زلف کا سودا نہ کریں

میں نے بیہودہ توقع کی سزا پائی ہے

کچھ خیال آپ مری حسرت دل کا نہ کریں

میرے ارمانوں کو کاش اتنی سمجھ ہو وحشتؔ

کہ ان آنکھوں سے مروت کا تقاضا نہ کریں

(589) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.