بہار آئی ہے آرائش چمن کے لیے

بہار آئی ہے آرائش چمن کے لیے

مری بھی طبع کو تحریک ہے سخن کے لیے

خیال تک نہ کیا اہل انجمن نے کبھی

تمام رات جلی شمع انجمن کے لیے

وطن میں آنکھ چراتے ہیں ہم سے اہل وطن

تڑپتے رہتے ہیں غربت میں ہم وطن کے لیے

چمن کے دام سے جائیں گے ہم کہاں صیاد

قفس فضول ہے پروردۂ چمن کے لیے

میں قید اشک سے آزاد ہوں محبت میں

کہ تجھ کو شمع بنانا ہے انجمن کے لیے

زبان اہل بصیرت پہ عرض حیرت ہے

سکوت داد ہے گویا مرے سخن کے لیے

فروغ طبع خدا داد گرچہ تھا وحشتؔ

ریاض کم نہ کیا ہم نے کسب فن کے لیے

(724) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.