Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b9685fcc32dc75cc1ec825aa84ad5bb2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھ میں جلوہ ترا دل میں تری یاد رہے - وحشتؔ رضا علی کلکتوی کی شاعری - Darsaal

آنکھ میں جلوہ ترا دل میں تری یاد رہے

آنکھ میں جلوہ ترا دل میں تری یاد رہے

یہ میسر ہو تو پھر کیوں کوئی ناشاد رہے

اس زمانے میں خموشی سے نکلتا نہیں کام

نالہ پر شور ہو اور زوروں پہ فریاد رہے

درد کا کچھ تو ہو احساس دل انساں میں

سخت ناشاد ہے دائم جو یہاں شاد رہے

اے ترے دام محبت کے دل و جاں صدقے

شکر ہے قید علائق سے ہم آزاد رہے

نالہ ایسا ہو کہ ہو اس پہ گمان نغمہ

رہے اس طرح اگر شکوۂ بیداد رہے

ہر طرف دام بچھائے ہیں ہوس نے کیا کیا

کیا یہ ممکن ہے یہاں کوئی دل آزاد رہے

جب یہ عالم ہو کہ منڈلاتی ہو ہر سمت کو برق

کیوں کوئی نوحہ گر خرمن برباد رہے

اب تصور میں کہاں شکل تمنا وحشتؔ

جس کو مدت سے نہ دیکھا ہو وہ کیا یاد رہے

(610) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.