Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_21de7b6da1a0d82e4f48a1427c0fc1e8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج پھر سر مقتل دے کے خود لہو ہم نے - واحد پریمی کی شاعری - Darsaal

آج پھر سر مقتل دے کے خود لہو ہم نے

آج پھر سر مقتل دے کے خود لہو ہم نے

تیغ دست قاتل کی رکھ لی آبرو ہم نے

جان غنچہ و لالہ روح رنگ و بو ہم نے

آپ کو بنایا ہے کتنا خوبرو ہم نے

جب بھی لطف ساقی میں فرق آتے دیکھا ہے

بڑھ کے توڑ ڈالے ہیں ساغر و سبو ہم نے

بارہا زبانوں پر لگ گئی ہے پابندی

بارہا نگاہوں سے کی ہے گفتگو ہم نے

راہ شوق میں اکثر وہ بھی وقت آیا ہے

جب کیا ہے ہاتھوں سے خون آرزو ہم نے

شہر ہو بیاباں ہو دار ہو کہ زنداں ہو

نغمے زندگی ہی کے گائے چار سو ہم نے

(581) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahid Premi. is written by Wahid Premi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahid Premi. Free Dowlonad  by Wahid Premi in PDF.