مژگاں پہ آج یاس کے موتی بکھر گئے

مژگاں پہ آج یاس کے موتی بکھر گئے

ظلمت بڑھی جو رات کی تارے نکھر گئے

کیسی ضیا ہے یہ جو منور ہیں بام و در

سوئے فلک یہ کس کی فغاں کے شرر گئے

شکوے ہیں آسماں سے زمیں سے شکایتیں

الزام ان کے جور کے کس کس کے سر گئے

محفل میں آئی کس کی صدائے شکست دل

ساقی کے ہاتھ رک گئے ساغر ٹھہر گئے

سینہ فگار پھولوں سے خوشبو نکل پڑی

شبنم کے آنسوؤں سے گلستاں نکھر گئے

الجھی تھی جن میں ایک زمانے سے زندگی

کیوں اے غم حیات وہ گیسو سنور گئے

(683) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waheeda Naseem. is written by Waheeda Naseem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waheeda Naseem. Free Dowlonad  by Waheeda Naseem in PDF.