زمانے پھر نئے سانچے میں ڈھلنے والا ہے

زمانے پھر نئے سانچے میں ڈھلنے والا ہے

ذرا ٹھہر کہ نتیجہ نکلنے والا ہے

ابھی ہجوم عزیزاں ہے زیر تخت مراد

مگر زمانہ چلن تو بدلنے والا ہے

ہوئی ہے ناقۂ لیلیٰ کو سارباں کی تلاش

جلوس شہر کی گلیوں میں چلنے والا ہے

ضمیر اپنی تمنا کو پھر اگل دے گا

سمندروں سے یہ سونا اچھلنے والا ہے

نیا عذاب نئی صبحوں کی تلاش میں ہے

یہ ملک پھر نیا قاتل بدلنے والا ہے

صدائے صبح بشارت خبر سنائے گی

سلگ رہا ہے جو سینہ وہ جلنے والا ہے

نئے عذاب کی آمد ہے اور ہم ہیں وحیدؔ

عذاب دورۂ حاضر تو ٹلنے والا ہے

(590) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waheed Quraishi. is written by Waheed Quraishi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waheed Quraishi. Free Dowlonad  by Waheed Quraishi in PDF.