Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6e23bcb02e60d6ab515482bc30f5f541, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی نہ چاہنے والا تھا حسن رسوا کا - وحید قریشی کی شاعری - Darsaal

کوئی نہ چاہنے والا تھا حسن رسوا کا

کوئی نہ چاہنے والا تھا حسن رسوا کا

دیار غم میں رہا دل کو پاس دنیا کا

فریب صبح بہاراں بھی ہے قبول ہمیں

کوئی نقیب تو آیا پیام فردا کا

ہم آج راہ تمنا میں جی کو ہار آئے

نہ درد و غم کا بھروسا رہا نہ دنیا کا

تری وفا نے دیا درس آگہی ہم کو

ترے جنوں نے کیا کام چشم بینا کا

الجھ کے رہ گئی ہر تان سے نوائے سروش

طلسم ٹوٹ گیا حسن نغمہ پیرا کا

شب فراق میں تارے گنے تو نیند آئی

یہ حال ہو گیا آخر تمہارے شیدا کا

وحیدؔ گرمئ اندیشہ نے غضب ڈھایا

سلگ رہا ہے ابھی ہاتھ خامہ فرسا کا

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waheed Quraishi. is written by Waheed Quraishi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waheed Quraishi. Free Dowlonad  by Waheed Quraishi in PDF.