Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_19361b78903fc48ae97ed041e526a41d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تو غزل بن کے اتر بات مکمل ہو جائے - وحید اختر کی شاعری - Darsaal

تو غزل بن کے اتر بات مکمل ہو جائے

تو غزل بن کے اتر بات مکمل ہو جائے

منتظر دل کی مناجات مکمل ہو جائے

عمر بھر ملتے رہے پھر بھی نہ ملنے پائے

اس طرح مل کہ ملاقات مکمل ہو جائے

دن میں بکھرا ہوں بہت رات سمیٹے گی مجھے

تو بھی آ جا تو مری ذات مکمل ہو جائے

نیند بن کر مری آنکھوں سے مرے خوں میں اتر

رت جگا ختم ہو اور رات مکمل ہو جائے

میں سراپا ہوں دعا تو مرا مقصود دعا

بات یوں کر کہ مری بات مکمل ہو جائے

ابر آنکھوں سے اٹھے ہیں ترا دامن مل جائے

حکم ہو تیرا تو برسات مکمل ہو جائے

ترے سینے سے مرے سینے میں آیات اتریں

سورۂ کشف و کرامات مکمل ہو جائے

تیرے لب مہر لگا دیں تو یہ قصہ ہو تمام

دفتر طول شکایات مکمل ہو جائے

تجھ کو پائے تو وحیدؔ اپنے خدا کو پا لے

کاوش معرفت ذات مکمل ہو جائے

(581) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waheed Akhtar. is written by Waheed Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waheed Akhtar. Free Dowlonad  by Waheed Akhtar in PDF.