Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_50b04d34670ef01301868737bee3fdab, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خوشبو ہے کبھی گل ہے کبھی شمع کبھی ہے - وحید اختر کی شاعری - Darsaal

خوشبو ہے کبھی گل ہے کبھی شمع کبھی ہے

خوشبو ہے کبھی گل ہے کبھی شمع کبھی ہے

وہ آتش سیال جو سینے میں بھری ہے

بادہ طلبی شوق کی دریوزہ گری ہے

صد شکر کہ تقدیر ہی یاں تشنہ لبی ہے

غنچوں کے چٹکنے کا سماں دل میں ابھی ہے

ملنے میں جو اٹھ اٹھ کے نظر ان کی جھکی ہے

اب ضبط سے کہہ دے کہ یہ رخصت کی گھڑی ہے

اے وحشت غم دیر سے کیا سوچ رہی ہے

معصوم ہے یاد ان کی بھٹک جائے نہ رستہ

خوں گشتہ تمناؤں کی کیوں بھیڑ لگی ہے

یادوں سے کہو سولہ سنگھار آج کرائیں

آئینہ بہ کف حسرت دیدار کھڑی ہے

لب سی لیے اندیشۂ دشنام جہاں سے

اب اپنی خموشی ہی اک افسانہ بنی ہے

ٹھہری ہے تو اک چہرے پہ ٹھہری رہی برسوں

بھٹکی ہے تو پھر آنکھ بھٹکتی ہی رہی ہے

(706) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waheed Akhtar. is written by Waheed Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waheed Akhtar. Free Dowlonad  by Waheed Akhtar in PDF.