Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9c1ebc738c0302dce6626a921cde2137, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اندھیرا اتنا نہیں ہے کہ کچھ دکھائی نہ دے - وحید اختر کی شاعری - Darsaal

اندھیرا اتنا نہیں ہے کہ کچھ دکھائی نہ دے

اندھیرا اتنا نہیں ہے کہ کچھ دکھائی نہ دے

سکوت ایسا نہیں ہے جو کچھ سنائی نہ دے

جو سننا چاہو تو بول اٹھیں گے اندھیرے بھی

نہ سننا چاہو تو دل کی صدا سنائی نہ دے

جو دیکھنا ہو تو آئینہ خانہ ہے یہ سکوت

ہو آنکھ بند تو اک نقش بھی دکھائی نہ دے

یہ روحیں اس لیے چہروں سے خود کو ڈھانپے ہیں

ملے ضمیر تو الزام بے وفائی نہ دے

کچھ ایسے لوگ بھی تنہا ہجوم میں ہیں چھپے

کہ زندگی انہیں پہچان کر دہائی نہ دے

ہوں اپنے آپ سے بھی اجنبی زمانے کے ساتھ

اب اتنی سخت سزا دل کی آشنائی نہ دے

سبھی کے ذہن ہیں مقروض کیا قدیم و جدید

خود اپنا نقد دل و جاں کہیں دکھائی نہ دے

بہت ہے فرصت دیوانگی کی حسرت بھی

وحیدؔ وقت گر اذن غزل سرائی نہ دے

(675) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waheed Akhtar. is written by Waheed Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waheed Akhtar. Free Dowlonad  by Waheed Akhtar in PDF.