Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a57b5d8216f7c4b1c192d95290da0e9c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ درمیاں نہ کہیں ابتدا میں آیا ہے - وشال کھلر کی شاعری - Darsaal

نہ درمیاں نہ کہیں ابتدا میں آیا ہے

نہ درمیاں نہ کہیں ابتدا میں آیا ہے

بدل کے بھیس مری انتہا میں آیا ہے

اسی کے روپ کا چرچا ہے اب فضاؤں میں

ہوا کے رخ کو پلٹ کر ہوا میں آیا ہے

کبھی جو تیز ہوئی لو تو جگمگا اٹھا

برہنہ تھا جو کبھی اب قبا میں آیا ہے

مجھے ہے پھول کی پتی سا اب بکھر جانا

وہ چھپ چھپا کے مری ہی ردا میں آیا ہے

اسیر زلف کو شاید یہیں رہائی ہے

پکارتا ہوں جسے وہ صدا میں آیا ہے

نگل گئی ہے تصور کی آنچ آنچ اسے

کوئی وجود کسی سانحہ میں آیا ہے

میں چھیڑتا ہوں سمندر کی دھن میں نغموں کو

وہی جو راگ دل مطربہ میں آیا ہے

اسی کے شعر سبھی اور اسی کے افسانے

اسی کی پیاس کا بادل گھٹا میں آیا ہے

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vishal Khullar. is written by Vishal Khullar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vishal Khullar. Free Dowlonad  by Vishal Khullar in PDF.