نہ درمیاں نہ کہیں ابتدا میں آیا ہے
نہ درمیاں نہ کہیں ابتدا میں آیا ہے
بدل کے بھیس مری انتہا میں آیا ہے
اسی کے روپ کا چرچا ہے اب فضاؤں میں
ہوا کے رخ کو پلٹ کر ہوا میں آیا ہے
کبھی جو تیز ہوئی لو تو جگمگا اٹھا
برہنہ تھا جو کبھی اب قبا میں آیا ہے
مجھے ہے پھول کی پتی سا اب بکھر جانا
وہ چھپ چھپا کے مری ہی ردا میں آیا ہے
اسیر زلف کو شاید یہیں رہائی ہے
پکارتا ہوں جسے وہ صدا میں آیا ہے
نگل گئی ہے تصور کی آنچ آنچ اسے
کوئی وجود کسی سانحہ میں آیا ہے
میں چھیڑتا ہوں سمندر کی دھن میں نغموں کو
وہی جو راگ دل مطربہ میں آیا ہے
اسی کے شعر سبھی اور اسی کے افسانے
اسی کی پیاس کا بادل گھٹا میں آیا ہے
(637) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Vishal Khullar. is written by Vishal Khullar. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vishal Khullar. Free Dowlonad by Vishal Khullar in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends