خود اپنے خون میں پہلے نہایا جاتا ہے

خود اپنے خون میں پہلے نہایا جاتا ہے

وقار خود نہیں بنتا بنایا جاتا ہے

کبھی کبھی جو پرندے بھی ان سنا کر دیں

تو حال دل کا شجر کو سنایا جاتا ہے

ہماری پیاس کو زنجیر باندھی جاتی ہے

تمہارے واسطے دریا بہایا جاتا ہے

نوازتا ہے وہ جب بھی عزیزوں کو اپنے

تو سب سے بعد میں ہم کو بلایا جاتا ہے

ہمیں تلاش کے دیتے ہیں راستہ سب کو

ہمیں کو بعد میں راستہ دکھایا جاتا ہے

(1965) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Apne KHun Mein Pahle Nahaya Jata Hai In Urdu By Famous Poet Varun Anand. KHud Apne KHun Mein Pahle Nahaya Jata Hai is written by Varun Anand. Enjoy reading KHud Apne KHun Mein Pahle Nahaya Jata Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Varun Anand. Free Dowlonad KHud Apne KHun Mein Pahle Nahaya Jata Hai by Varun Anand in PDF.