جی میں ہے اک دن جھوم کر اس شوخ کو سجدہ کروں

جی میں ہے اک دن جھوم کر اس شوخ کو سجدہ کروں

سجدے سے پھر اللہ تک اک راستہ پیدا کروں

بس ہو چکا اہل جہاں اب یہ تماشہ کب تلک

کیا چشم ظاہر سے ملا کیا دیدۂ دل وا کروں

ہاں ہاں وہ بازی گر سہی مٹی کا اک پیکر سہی

تیری نظر سے ہم نشیں کیسے اسے دیکھا کروں

جیسے کہیں ہے کچھ کمی تصویر بنتی ہی نہیں

عرض ہنر میں کب تلک کلک گہر توڑا کروں

اس سے یہی کہتا ہوں واجب احترام عشق ہے

اندر سے یہ خواہش ہے وہ جیسا کہے ویسا کروں

یہ جھلملاتا سا جہاں گاہے عیاں گاہے نہاں

ٹھہرے تو کچھ معلوم ہو دیکھوں تو راز افشا کروں

(627) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Varis Kirmani. is written by Varis Kirmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Varis Kirmani. Free Dowlonad  by Varis Kirmani in PDF.