Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_de0f1924369295242fa07241a62d4c7e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے - ولی مدنی کی شاعری - Darsaal

سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے

سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے

مجھ سے فسانے غم کے سنائے نہ جا سکے

ایسے نگر میں میرا مقدر ہوا مقیم

جس میں خوشی کے دیپ جلائے نہ جا سکے

ایوان صبر آج زمیں بوس ہو گیا

پلکوں میں اشک مجھ سے چھپائے نہ جا سکے

ہم نے تو خون دل سے کھلائے ہیں گلستاں

تم سے تو خار و خس بھی اگائے نہ جا سکے

گلشن جو تھا خلوص کا یکسر جھلس گیا

جب نفرتوں کے شعلے بجھائے نہ جا سکے

بار گراں اٹھاتا رہا ہوں مگر ولیؔ

احساں کسی کے مجھ سے اٹھائے نہ جا سکے

(619) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vali Madni. is written by Vali Madni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vali Madni. Free Dowlonad  by Vali Madni in PDF.