Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c8e4da4c6720c7c3716ebf01033ab161, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوائے شوخ کی آخر فسوں کاری یہ کیسی ہے - ولی مدنی کی شاعری - Darsaal

ہوائے شوخ کی آخر فسوں کاری یہ کیسی ہے

ہوائے شوخ کی آخر فسوں کاری یہ کیسی ہے

اذیت دے کے ٹل جاتی ہے دل داری یہ کیسی ہے

برستے ہیں مسلسل اپنے سر آفات کے پتھر

بتا اے دل بلاؤں کی خریداری یہ کیسی ہے

اگی ہیں دھوپ کی فصلیں کہیں سایہ نہیں ملتا

شجرکاری کا دعویٰ تھا شجرکاری یہ کیسی ہے

کھڑی ہے اپنے دامن کو پسارے غیر کے آگے

مرے مولا پریشاں آج خود داری یہ کیسی ہے

کہیں خوشیوں کی کلیاں ہیں کہیں اشکوں کے بوٹے ہیں

حیات و موت کے مابین گل کاری یہ کیسی ہے

دریچوں سے شعاعیں جھانکتی ہیں مسکراتی ہیں

خبر تو لو پس دیوار بیداری یہ کیسی ہے

لرزتی ہے فقط اک لفظ کی ہلکی سی ٹھوکر سے

ولیؔ دل کے مکاں کی چار دیواری یہ کیسی ہے

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vali Madni. is written by Vali Madni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vali Madni. Free Dowlonad  by Vali Madni in PDF.