Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_879b0bc5f3fd1fcec39dafa26df60af5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بہت ٹوٹا ہوں لیکن حوصلہ زندہ بہت کچھ ہے - ولی مدنی کی شاعری - Darsaal

بہت ٹوٹا ہوں لیکن حوصلہ زندہ بہت کچھ ہے

بہت ٹوٹا ہوں لیکن حوصلہ زندہ بہت کچھ ہے

مرے اندر ابھی ایثار کا جذبہ بہت کچھ ہے

عطا کی ہے اسی نے زندگی کو کرب کی دولت

مگر اس میں مرے دل کا بھی سرمایہ بہت کچھ ہے

بچاتا ہے کہاں یہ دوپہر کی دھوپ سے ہم کو

یوں کہنے کو یہاں دیوار کا سایہ بہت کچھ ہے

محبت کا جسے آسیب کہتے ہیں جہاں والے

مرے دل پر اسی آسیب کا سایہ بہت کچھ ہے

وہ آیا ہے نہ آئے گا بجھا دے یاد کی شمعیں

دل ناداں کو تنہائی میں سمجھایا بہت کچھ ہے

کوئی دو گھونٹ پی کر جی تو سکتا ہے ولیؔ لیکن

کسی دریا سے تشنہ لب گزر جانا بہت کچھ ہے

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vali Madni. is written by Vali Madni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vali Madni. Free Dowlonad  by Vali Madni in PDF.