Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1e24d262ff5209eba4b227c588423b46, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ تو محبتوں کی وفائیں نبھاؤں میں - اوشا بھدوریہ کی شاعری - Darsaal

کچھ تو محبتوں کی وفائیں نبھاؤں میں

کچھ تو محبتوں کی وفائیں نبھاؤں میں

شاداب بارشوں کی ہوائیں نبھاؤں میں

اتنے قریب آؤ بدن بھی سنائی دے

گزرے دنوں کی نرم صدائیں نبھاؤں میں

دل بھی تو چاہتا ہے کہ سبزہ کہیں کھلے

بنجر زمیں پہ کالی گھٹائیں نبھاؤں میں

دریا کی لہر پیاسے کناروں کو سونپ دوں

معصوم آرزو کی خطائیں نبھاؤں میں

شاداب ہو بھی سکتے ہیں چہرے نصیب کے

پھیلاؤں ہاتھ اور دعائیں نبھاؤں میں

رہ جائے کچھ تو جلتے بدن پر اسے رکھوں

ہر لمحہ خوشبوؤں کی قبائیں نبھاؤں میں

منظور ہو تمہیں تو محبت کے نام پر

معصوم خواہشوں کی سزائیں نبھاؤں میں

تا عمر زندگی کو نبھانا محال ہے

کچھ روز سادگی کی ادائیں نبھاؤں میں

کھولوں نہ روشنی کے دریچے نگاہ میں

اوشاؔ دلوں کی تیرہ فضائیں نبھاؤں میں

(966) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Usha Bhadoriya. is written by Usha Bhadoriya. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Usha Bhadoriya. Free Dowlonad  by Usha Bhadoriya in PDF.