Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0334d25f3b1f67610b2a44ee007723b3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اکثر تنہائی سے مل کر روئے ہیں - اوشا بھدوریہ کی شاعری - Darsaal

اکثر تنہائی سے مل کر روئے ہیں

اکثر تنہائی سے مل کر روئے ہیں

ہم نے اپنے اشک آگ سے دھوئے ہیں

بہت نبھائی لین دین کی رسمیں بھی

کچھ آنسو پائے ہیں کچھ غم کھوئے ہیں

جب بھی بارش نے مٹی سے منہ موڑا

جلتے سورج نے ذرات بھگوئے ہیں

خبر جہاں ملتی ہے اپنے ہونے کی

ہم اس منزل پر بھی کھوئے کھوئے ہیں

جب خود کو پانا ہی مشکل کام ہوا

کیوں کچے دھاگے میں پھول پروئے ہیں

بال و پر پاتے ہی اڑے ہواؤں میں

ہم نے جو نزدیک کے رشتے ڈھوئے ہیں

تم کو کیا معلوم مری تنہائی نے

لفظوں میں اپنے جذبات سموئے ہیں

ہم کیا جانیں خوابوں کی نرمی کیا ہے

ہم کب خوشبو کی بانہوں میں سوئے ہیں

بہا نہ لے جائے ان کو بارش اوشاؔ

چٹانوں پر خواب وفا کے بوئے ہیں

(647) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Usha Bhadoriya. is written by Usha Bhadoriya. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Usha Bhadoriya. Free Dowlonad  by Usha Bhadoriya in PDF.