Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_af7d60f8e77dae4fc9ed659741bef3f0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اکثر مری زمیں نے مرے امتحاں لئے - اوشا بھدوریہ کی شاعری - Darsaal

اکثر مری زمیں نے مرے امتحاں لئے

اکثر مری زمیں نے مرے امتحاں لئے

زندہ ہوں اپنے سر پہ کئی آسماں لئے

بے چارگی کبھی مجھے ثابت نہ کر سکی

کیا کیا مری حیات نے میرے بیاں لئے

اپنی صداقتوں سے بھی لگنے لگا ہے ڈر

چلنا ہے اس زمیں پہ سراب گماں لئے

اور میں کہ اپنی ذات سے نسبت نہیں مری

ہر شخص پھر رہا ہے مری داستاں لئے

مانگی نہیں ہے میں نے کسی آسماں سے دھوپ

زندہ ہوں اپنے ہاتھوں میں اپنا جہاں لئے

سارا قصور جیسے مری بے بسی کا تھا

الزام اپنے سر پہ کسی نے کہاں لئے

عنوان اضطراب کئے کتنے فاصلے

تم نے قدم قدم پہ مرے امتحاں لئے

پہنا انہیں تو میں بھی دھنک پوش ہو گئی

اپنا سمجھ کے میں نے تمہارے نشاں لئے

اوشاؔ تمام عمر کٹی انتظار میں

آیا نہ کوئی گھر میں دل مہرباں لئے

(591) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Usha Bhadoriya. is written by Usha Bhadoriya. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Usha Bhadoriya. Free Dowlonad  by Usha Bhadoriya in PDF.