خود کے احساس محبت نے مجھے زندہ رکھا

خود کے احساس محبت نے مجھے زندہ رکھا

میرے کچھ نیک خیالات نے تابندہ رکھا

مجھ کو مشکل ہی گزرتی ہے شناسائی سے

کیونکہ اے دوستو تم نے مجھے شرمندہ رکھا

سہل دل ہوں تو مجھے آپ ہی چلنا ہے محض

اپنے معیار کو سو خود سے ہی پائندہ رکھا

دل لگی کرتی رہی خاک محبت مجھ سے

زندگی میں نے تجھے ریت کا باشندہ رکھا

کتنے رنگوں سے مری سانس کے کس بل تولے

پھر بھی جی بھٹکے نہیں دھیان یہ آئندہ رکھا

(701) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Urmila Madhav. is written by Urmila Madhav. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Urmila Madhav. Free Dowlonad  by Urmila Madhav in PDF.