Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d1908c4dc24c6fdc3dc6d9d109b0d76a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ دھیان کی راہوں میں جہاں ہم کو ملے گا - عرفی آفاقی کی شاعری - Darsaal

وہ دھیان کی راہوں میں جہاں ہم کو ملے گا

وہ دھیان کی راہوں میں جہاں ہم کو ملے گا

بس ایک چھلاوے سا کوئی دم کو ملے گا

انجانی زمینوں سے مجھے دے گا صدا وہ

نیرنگ نوا شوق کی سرگم کو ملے گا

میں اجنبی ہو جاؤں گا خود اپنی نظر میں

جس دم وہ مرے دیدۂ پر نم کو ملے گا

جو نقش کہ ارژنگ زمانہ میں نہیں ہے

اس دل کے دھڑکتے ہوئے البم کو ملے گا

رت وصل کی آئے گی چلی جائے گی لیکن

کچھ رنگ تو یوں ہجر کے موسم کو ملے گا

یہ دل کہ ہے ٹھکرایا ہوا سارے جہاں کا

گھر ایک یہی ہے جو ترے غم کو ملے گا

پتھر ہے تو ٹھوکر میں رہے پائے طلب کی

دل ہے تو اسی طرۂ پر خم کو ملے گا

گر شیشۂ مے ہے تو ہو اوروں کو مبارک

ہے جام جہاں بیں تو فقط جم کو ملے گا

لہراتے رہیں گے چمنستاں میں شرارے

خار و خس و خاشاک ہی عالم کو ملے گا

معلوم ہے عرفیؔ جو ہے قسمت میں ہماری

صحرا ہی کوئی گریۂ شبنم کو ملے گا

(590) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Urfi Aafaqi. is written by Urfi Aafaqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Urfi Aafaqi. Free Dowlonad  by Urfi Aafaqi in PDF.