Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a9232d92dd3cef69facb119980571461, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صبا سے آتی ہے کچھ بوئے آشنا مجھ کو - عرفی آفاقی کی شاعری - Darsaal

صبا سے آتی ہے کچھ بوئے آشنا مجھ کو

صبا سے آتی ہے کچھ بوئے آشنا مجھ کو

بلا رہا ہے مرے خوں کا ذائقہ مجھ کو

ہنوز صفحۂ ہستی پہ ہوں میں حرف غلط

کوئی ہنوز ہے لکھ لکھ کے کاٹتا مجھ کو

ہزار چہرہ طلسم گریز پا ہوں میں

اسیر کر نہ سکا کوئی آئنا مجھ کو

چلا ہی جاؤں میں پرچھائیوں کے دیس کو اور

پکارتا رہے کرنوں کا قافلہ مجھ کو

یہی ہیں رتجگے جب سے کھلیں مری آنکھیں

نہ تھا وہ خواب مرا اک عذاب تھا مجھ کو

چلا تھا میں تو سمندر کی تشنگی لے کر

ملا یہ کیسا سرابوں کا سلسلہ مجھ کو

یہ بات کس سے کہوں آہ اک گل خوبی

بڑے ہی پیار سے کانٹا چبھو گیا مجھ کو

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Urfi Aafaqi. is written by Urfi Aafaqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Urfi Aafaqi. Free Dowlonad  by Urfi Aafaqi in PDF.