رہنے دے تکلیف توجہ دل کو ہے آرام بہت

رہنے دے تکلیف توجہ دل کو ہے آرام بہت

ہجر میں تیری یاد بہت ہے غم میں تیرا نام بہت

بات کہاں ان آنکھوں جیسی پھول بہت ہیں جام بہت

اوروں کو سرشار بنائیں خود ہیں تشنہ کام بہت

کچھ تو بتاؤ اے فرزانو دیوانوں پر کیا گزری

شہر تمنا کی گلیوں میں برپا ہے کہرام بہت

شغل شکست جام و توبہ پہروں جاری رہتا ہے

ہم ایسے ٹھکرائے ہوؤں کو مے خانے میں کام بہت

دل شکنی و دل داری کی رمزوں پر ہی کیا موقوف

ان کی ایک اک جنبش لب میں پنہاں ہیں پیغام بہت

آنسو جیسے بادۂ رنگیں دھڑکن جیسے رقص پری

ہائے یہ تیرے غم کی حلاوت رہتا ہوں خوش کام بہت

اس کے تقدس کے افسانے سب کی زباں پر جاری ہیں

اس کی گلی کے رہنے والے پھر بھی ہیں بدنام بہت

زخم بہ جاں ہے خاک بسر ہے چاک بداماں ہے عنواںؔ

بزم جہاں میں رقص وفا پر ملتے ہیں انعام بہت

(654) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Unwan Chishti. is written by Unwan Chishti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Unwan Chishti. Free Dowlonad  by Unwan Chishti in PDF.