Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_172fee6ca4b1a745f3fd305e27996d40, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج اچانک پھر یہ کیسی خوشبو پھیلی یادوں کی - عنوان چشتی کی شاعری - Darsaal

آج اچانک پھر یہ کیسی خوشبو پھیلی یادوں کی

آج اچانک پھر یہ کیسی خوشبو پھیلی یادوں کی

دل کو عادت چھوٹ چکی تھی مدت سے فریادوں کی

دیوانوں کا بھیس بنا لیں یا صورت شہزادوں کی

دور سے پہچانی جاتی ہے شکل ترے بربادوں کی

شرط شیریں کیا پوری ہو تیشہ و جرأت کچھ بھی نہیں

عشق و ہوس کے موڑ پہ یوں تو بھیڑ ہے اک فرہادوں کی

اب بھی ترے کوچے میں ہوائیں خاک اڑاتی پھرتی ہیں

باقی ہے یہ ایک روایت اب بھی ترے بربادوں کی

کوئی تری تصویر بنا کر لا نہ سکا خون دل سے

لگتی ہے ہر روز نمائش یوں تو نئے بہزادوں کی

(888) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Unwan Chishti. is written by Unwan Chishti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Unwan Chishti. Free Dowlonad  by Unwan Chishti in PDF.