Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5c2d234ef6468928883e50e4e80667b9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حجاب اٹھے ہیں لیکن وہ رو بہ رو تو نہیں - امید فاضلی کی شاعری - Darsaal

حجاب اٹھے ہیں لیکن وہ رو بہ رو تو نہیں

حجاب اٹھے ہیں لیکن وہ رو بہ رو تو نہیں

شریک عشق کہیں کوئی آرزو تو نہیں

یہ خود فریبئ احساس آرزو تو نہیں

تری تلاش کہیں اپنی جستجو تو نہیں

سکوت وہ بھی مسلسل سکوت کیا معنی

کہیں یہی ترا انداز گفتگو تو نہیں

انہیں بھی کر دیا بیتاب آرزو کس نے

مری نگاہ محبت کہیں یہ تو تو نہیں

کہاں یہ عشق کا عالم کہاں وہ حسن تمام

یہ سوچتا ہوں کہ میں اپنے رو بہ رو تو نہیں

نگاہ شوق سے غافل سمجھ نہ جلووں کو

شراب کچھ بھی ہو بیگانۂ سبو تو نہیں

خوشی سے ترک محبت کا عہد لے اے دوست

مگر یہ دیکھ ترا دل لہو لہو تو نہیں

نہ گرد راہ ہے رخ پر نہ آنکھ میں آنسو

یہ جستجو بھی سہی اس کی جستجو تو نہیں

چمن میں رکھتے ہیں کانٹے بھی اک مقام اے دوست

فقط گلوں سے ہی گلشن کی آبرو تو نہیں

(807) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ummeed Fazli. is written by Ummeed Fazli. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ummeed Fazli. Free Dowlonad  by Ummeed Fazli in PDF.