کبھی اقرار ہونا تھا کبھی انکار ہونا تھا

کبھی اقرار ہونا تھا کبھی انکار ہونا تھا

اسے کس کس طرح سے در پئے آزار ہونا تھا

سنا یہ تھا بہت آسودہ ہیں ساحل کے باشندے

مگر ٹوٹی ہوئی کشتی میں دریا پار ہونا تھا

صدائے الاماں دیوار گریہ سے پلٹ آئی

مقدر کوفہ و کابل کا جو مسمار ہونا تھا

مقدر کے نوشتے میں جو لکھا ہے وہی ہوگا

یہ مت سوچو کہ کس پر کس طرح سے وار ہونا تھا

یہاں ہم نے کسی سے دل لگایا ہی نہیں منظرؔ

کہ اس دنیا سے آخر ایک دن بے زار ہونا تھا

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Umair Manzar. is written by Umair Manzar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Umair Manzar. Free Dowlonad  by Umair Manzar in PDF.