Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_57f829e98ced2d9a8b0ed50bbceb2d41, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل کی جو آگ تھی کم اس کو بھی ہونے نہ دیا - اوما شنکر چترونشی بازل کی شاعری - Darsaal

دل کی جو آگ تھی کم اس کو بھی ہونے نہ دیا

دل کی جو آگ تھی کم اس کو بھی ہونے نہ دیا

ہم تو روتے تھے مگر آپ نے رونے نہ دیا

شمع کیوں پردۂ فانوس میں چھپ جاتی ہے

اس نے پروانے کو قربان بھی ہونے نہ دیا

یاد دلبر میں کبھی اے دل مضطر تو نے

ہم کو چپ چاپ کہیں بیٹھ کے رونے نہ دیا

آشیاں کا تو کوئی ذکر ہے کیا اے صیاد

جمع تنکوں کو کبھی برق نے ہونے نہ دیا

آستیں آنکھوں پر اس شوخ نے رکھ دی بازلؔ

رو رہا تھا مجھے کس واسطے رونے نہ دیا

(531) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Uma Shankar Chitravanshi Bazal. is written by Uma Shankar Chitravanshi Bazal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Uma Shankar Chitravanshi Bazal. Free Dowlonad  by Uma Shankar Chitravanshi Bazal in PDF.