غزل کا سلسلہ تھا یاد ہوگا

غزل کا سلسلہ تھا یاد ہوگا

وہ جو اک خواب سا تھا یاد ہوگا

بہاریں ہی بہاریں ناچتی تھیں

ہمارا بھی خدا تھا یاد ہوگا

سمندر کے کنارے سیپیوں سے

کسی نے دل لکھا تھا یاد ہوگا

لبوں پر چپ سی رہتی ہے ہمیشہ

کوئی وعدہ ہوا تھا یاد ہوگا

تمہارے بھولنے کو یاد کر کے

کوئی روتا رہا تھا یاد ہوگا

بغل میں تھے ہمارے گھر تو لیکن

گلی کا فاصلہ تھا یاد ہوگا

ہمارا حال تو سب جانتے ہیں

ہمارا حال کیا تھا یاد ہوگا

(705) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tufail Chaturvedi. is written by Tufail Chaturvedi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tufail Chaturvedi. Free Dowlonad  by Tufail Chaturvedi in PDF.