Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_51b962d4d95541b024c67252e603db70, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس نے خود فون پہ یہ مجھ سے کہا اچھا تھا - تری پراری کی شاعری - Darsaal

اس نے خود فون پہ یہ مجھ سے کہا اچھا تھا

اس نے خود فون پہ یہ مجھ سے کہا اچھا تھا

داغ بوسہ وہ جو کندھے پہ ملا اچھا تھا

پیاس کے حق میں مرے ہونٹ دعا کرتے تھے

پیاس کی چاہ میں اب جو بھی ملا اچھا تھا

نیند بل کھاتی ہوئی آئی تھی ناگن کی طرح

کاٹ بھی لیتی اگر وہ تو بڑا اچھا تھا

یوں تو کتنے ہی خدا آئے مرے رستے میں

میں نے خود ہی جو بنایا تھا خدا اچھا تھا

وہ جو نقصان کی مانند مجھے لگتا ہے

سچ تو یہ ہے کہ وہی ایک نفع اچھا تھا

دل کی تاریک سی گلیوں میں تمہاری آہٹ

اور آہٹ سے جو اک پھول کھلا اچھا تھا

جسم کو یاد کیا کرتی ہے اب روح مری

اور کہتی ہے کہ وہ باغ اما اچھا تھا

لوگ کہتے ہیں کہ وہ شخص برا تھا لیکن

دل تو کہتا ہے کہ وہ شخص بڑا اچھا تھا

(600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tripurari. is written by Tripurari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tripurari. Free Dowlonad  by Tripurari in PDF.