Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_78057ce281f7212dc80079da0ddffe77, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کبھی کسی نے جو دل دکھایا تو دل کو سمجھا گئی اداسی - تری پراری کی شاعری - Darsaal

کبھی کسی نے جو دل دکھایا تو دل کو سمجھا گئی اداسی

کبھی کسی نے جو دل دکھایا تو دل کو سمجھا گئی اداسی

محبتوں کے اصول سارے ہمیں بھی سکھلا گئی اداسی

تمہیں جو سوچا تو میرے دل سے اداسیوں کا ہجوم گزرا

کبھی کبھی تو ہوا ہے یوں بھی کہ بے سبب چھا گئی اداسی

پڑی ہوئی تھی نڈھال ہو کر ہماری آنکھوں کے آنگنوں میں

کسی کی آہٹ سنی تو چونکی ذرا سی گھبرا گئی اداسی

ذرا سی دوری پہ بیٹھ کر وہ نگاہ مجھ سے ملا رہی تھی

جو اپنی بانہوں میں بھر لیا تو ادا سے شرما گئی اداسی

وہ دور بھی تھا کہ فاصلوں سے گزر رہی تھی ندی کی صورت

نہ جانے کس کی دعا ہے یاروں کہ مجھ میں بھی آ گئی اداسی

نہ جانے کن پہلوؤں میں رہ کر ہوئی ہے گہری مری اداسی

نہ جانے کن کن لبوں سے پی کر یے زندگی پا گئی اداسی

ملی تھی جس دن لگا تھا یوں کے نہیں بنے گی کبھی ہماری

جو ساتھ ہم نے بتائے کچھ دن تو ایک دن بھا گئی اداسی

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tripurari. is written by Tripurari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tripurari. Free Dowlonad  by Tripurari in PDF.