Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c84fa83f1861e3d9482d8fe07d6a42d6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اشک در اشک وحی لوگ رواں ملتے ہیں - تری پراری کی شاعری - Darsaal

اشک در اشک وحی لوگ رواں ملتے ہیں

اشک در اشک وحی لوگ رواں ملتے ہیں

خواب کی ریت پہ جن جن کے نشاں ملتے ہیں

میرے دیوان کے ماتھے پہ یہ کس نے لکھا

خون میں بھیگے ورق سارے یہاں ملتے ہیں

میں نے اک شخص سے اک بار یوں ہی پوچھا تھا

آپ کی طرح حسیں لوگ کہاں ملتے ہیں

ایک مدت سے اسے لوگ افق کہتے ہیں

ایک مدت سے کئی دریا جہاں ملتے ہیں

ایک وہ دل جہاں محبوب رہا کرتا ہے

پاس اس دل کے کہیں اللہ میاں ملتے ہیں

جن نگاہوں میں محبت کے مکیں ہوتے ہیں

ان نگاہوں میں ہی خوشبو کے مکاں ملتے ہیں

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tripurari. is written by Tripurari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tripurari. Free Dowlonad  by Tripurari in PDF.