چمن میں برق کبھی آشیاں سے دور نہیں

چمن میں برق کبھی آشیاں سے دور نہیں

زمیں پہ ہم ہیں مگر آسماں سے دور نہیں

جگا سکو تو جگاؤ کہ ناخدا دیکھے

طواف موج بلا بادباں سے دور نہیں

یہ عالم بشریت بکھرنے والا ہے

کوئی مکان بھی اب لا مکاں سے دور نہیں

قریب آ نہ سکا میں ترے مگر خوش ہوں

کہ میرا ذکر تری داستاں سے دور نہیں

ذرا سی اور مہارت ہو تیر زن کو عطا

نشانہ اب مرے دل کے نشاں سے دور نہیں

یہ ہے دوام کی منزل کہ ہے فنا کا کھنڈر

یہ راز آج مرے رخش جاں سے دور نہیں

میں اپنے دل کا فسانہ لکھوں تو کیوں نہ لکھوں

کہ قصہ گوئی میں میں موپساںؔ سے دور نہیں

نہ کر اے تشنہ مدارات میں تکلف کچھ

کہ گھر کا حال ترے میہماں سے دور نہیں

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tishna Barelvi. is written by Tishna Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tishna Barelvi. Free Dowlonad  by Tishna Barelvi in PDF.