Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_46f0579dd5224525c93376c1e70735d9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسی کی یاد کو ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں - تلوک چند محروم کی شاعری - Darsaal

کسی کی یاد کو ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں

کسی کی یاد کو ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں

اسی کو راحت جاں اور سکون دل سمجھتے ہیں

سہارا ہے کہاں یا رب ترے کشتی شکستوں کا

نکل آتی ہے موج آخر جسے ساحل سمجھتے ہیں

دل غم دیدہ روتا ہے تری صحرا نوردی پر

مگر اے قیس ہم لیلیٰ کو بھی محمل سمجھتے ہیں

یہ ہے دور حقائق سحر‌ و افسوں ہو گئے باطل

مگر کم ہیں جو سحر حسن کو باطل سمجھتے ہیں

کہاں ذرہ کہاں خورشید خوش فہمی ہے یہ اپنی

کہ خود کو جلوہ گاہ دوست کے قابل سمجھتے ہیں

عدم ہے اک نفس کا فاصلہ ہستی سے لیکن ہم

وہ غافل ہیں کہ اس کو دور کی منزل سمجھتے ہیں

کبھی محرومؔ ہم بھی زندگی پر جان دیتے تھے

مگر اب موت سے اس کو سوا مشکل سمجھتے ہیں

(658) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tilok Chand Mahroom. is written by Tilok Chand Mahroom. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tilok Chand Mahroom. Free Dowlonad  by Tilok Chand Mahroom in PDF.