Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7a537a26ddc4ac5c1f1686cf520ebeba, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دست خرد سے پردہ کشائی نہ ہو سکی - تلوک چند محروم کی شاعری - Darsaal

دست خرد سے پردہ کشائی نہ ہو سکی

دست خرد سے پردہ کشائی نہ ہو سکی

حسن ازل کی جلوہ نمائی نہ ہو سکی

رنگ بہار دے نہ سکے خارزار کو

دست جنوں میں آبلہ سائی نہ ہو سکی

اے دل تجھے اجازت فریاد ہے مگر

رسوائی ہے اگر شنوائی نہ ہو سکی

مندر بھی صاف ہم نے کئے مسجدیں بھی پاک

مشکل یہ ہے کہ دل کی صفائی نہ ہو سکی

فکر معاش و عشق بتاں یاد رفتگاں

ان مشکلوں سے عہد برآئی نہ ہو سکی

غافل نہ تجھ سے اے غم عقبیٰ تھے ہم مگر

دام غم جہاں سے رہائی نہ ہو سکی

منکر ہزار بار خدا سے ہوا بشر

اک بار بھی بشر سے خدائی نہ ہو سکی

خود زندگی برائی نہیں ہے تو اور کیا

محرومؔ جب کسی سے بھلائی نہ ہو سکی

(668) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tilok Chand Mahroom. is written by Tilok Chand Mahroom. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tilok Chand Mahroom. Free Dowlonad  by Tilok Chand Mahroom in PDF.