Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_619ce649ddfaa87faeabc18e4fd465fe, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر اک کے دکھ پہ جو اہل قلم تڑپتا تھا - طفل دارا کی شاعری - Darsaal

ہر اک کے دکھ پہ جو اہل قلم تڑپتا تھا

ہر اک کے دکھ پہ جو اہل قلم تڑپتا تھا

خود اس کا اپنا ہر اک درد اس پہ ہنستا تھا

میں آج کیوں تہ داماں بھی جل نہیں سکتا

مرا ہی شعلہ ہواؤں پہ کل لپکتا تھا

زمانے بھر کی اداؤں کو سہہ رہا ہوں آج

کبھی میں اپنی اداؤں سے بھی بگڑتا تھا

وہ میری شکل سے بیزار ہو رہا ہے آج

جو شخص کل مری آواز کو ترستا تھا

تمام شب جسے بخشے تھے ریشمی گیسو

سحر ہوئی تو وہ سر دار پر لٹکتا تھا

مری گرفت میں کون و مکاں کی باگ تھی جب

مرا وجود مری روح سے لرزتا تھا

ہر اک سے ڈرتا ہوں میں آج اک خدا کے سوا

کبھی وہ دن تھے کہ بس اک خدا سے ڈرتا تھا

لو آج تو نے بھی دیوانہ کہہ دیا مجھ کو

ترے ہی دل میں تو میرا سخن اترتا تھا

یہ کیا کیا مجھے میری نظر سے چھین لیا

اسی لہو سے چراغ وجود جلتا تھا

کسی ستم میں بھی اک رونق تعلق ہے

وگرنہ یوں تو میں تنہائیوں میں ڈھلتا تھا

ترا سنبھلنا بھی گرنا ہے ان دنوں داراؔ

کہاں وہ دن کہ تو گرنے میں بھی سنبھلتا تھا

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tifl Dara. is written by Tifl Dara. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tifl Dara. Free Dowlonad  by Tifl Dara in PDF.